شریعت اسلامی کے بنیادی مآخد عربی زبان میں ہیں لہذا قرآن وسنت اور شریعتِ اسلامیہ پر عبور حاصل کرنےکا واحد ذریعہ عربی زبان ہے۔ اس لحاظ سے عربی سیکھنا اور سکھانا امت مسلمہ کا اولین فریضہ ہے۔ لیکن مسلمانوں کی اکثریت عربی زبان سے ناواقف ہے جس کی وجہ سے وہ فرمان الٰہی اور فرمان نبوی ﷺ کو سمجھنے سے قاصر ہیں۔ حتی کہ تعلیم حاصل کرنے والے لوگوں کی اکثریت سکول ،کالجز ،یونیورسٹیوں کے نصاب میں شامل اسلامیات کے اسباق کو بھی بذات خود پڑھنے پڑھانے سے قاصر ہے ۔دنيا كي سب سے بڑی اسلامی مملکت پاکستان دنیا کے نقشے پر اس لیے جلوہ گر ہوئی تھی کہ اس کے ذریعے اسلامی اقدار اور دینی شعائر کا احیاء ہو گا۔ اسلامی تہذیب و ثقافت کا بول بالا ہو گا اور قرآن کی زبان سرزمین پاک میں زند ہ وتابندہ ہوگی۔ مگر زبان قرآن کی بے بسی وبے کسی کہ ارض پاکستان میں اس مقام پر پہنچ گئی ہے کہ دور غلامی میں بھی نہ پہنچی تھی۔علماء ومدارس کی اپنی حدتک عربی زبان کی نشرواشاعت کے لیے کوششیں وکاوشیں قابل ذکر ہیں۔ لیکن سرکاری طور پر حکومت کی طرف کماحقہ جدوجہد نہیں کی گئی۔ زیر تبصرہ کتاب ’’لسان القرآن عربی کے بنیادی قواعد‘‘ محترم جناب عامر سہیل کی مرتب شدہ ہے۔ جو کہ قرآن فہمی کے لیے عربی زبان سکھانےکی بہترین کاوش ہے۔ مرتب موصوف قرآن اکیڈمی ،فیصل آباد کے زیر اہتمام قرآن فہمی کی کلاسز میں خود عربی زبان پڑ ہاتے ر ہے۔ ان کے طریقہ تدریس کو بڑی مقبولیت حاصل ہوئی تو انہوں نے فہم قرآن کے طلباء کے لیے عربی زبان سیکھنے کے بنیادی قواعد کو کتابی صورت میں مرتب کیا ہے۔ تاکہ طلباء وطالبات اس سے آسانی مستفید ہوسکیں