خشک واقعات کو دلچسپ پیرائے میں بیان کرنا بھی ایک فن ہے۔ ماضی مین مسلمانوں کی یہ روایت نہایت مضبوط رہی ہے کہ اسلامی تاریخ کو کہانیوں اور ناولوں کی صورتوں میں بیان کرکے ذہن نشین کر دیا جائے۔جدید دور یا نسل کے نسیم حجازی اور عبد الحلیم شرر جیسے مصنفین ذہن سازی اور تعمیر سیرت میں اس ادب کا اپنا حصہ تھے خواہ یہ مستند واقعات درج کریں یا غیر مستند۔آج کل بچے کارٹون سے شروع ہوتے ہیں اور وہی دیکھتے دیکھتے جوان ہوتے اور کہانیوں اور فلموں کی صورت بھی موجود ہے لیکن اپنے اسلاف کے کارناموں اور ان کی سیرت سے آگاہی بہت کم ہے۔زیرِ تبصرہ کتاب میں مؤلف نے رجالِ دین کو موضوع بنایا ہے اور درسی کتب کی بجائے اس کتاب کو قصہ کہانی کے انداز میں بیان کیاہے تاکہ اس میں لوگوں کی دلچسپی میں اضافہ ہو۔ اس میں آسان‘ قابل فہم اور پر لطف انداز تحریر اختیار کیا ہے اور مصنف نے امام شافعی کے علمی اسفاراور حالات کو جامعیت کے ساتھ پیش کیا ہے