دعوت دين كے بنيادى اصول
¡Solo queda 1 !
دعوتِ دین کیوں دی جائے؟
دعوتِ دین کا منہج کیا ہونا چاہیے؟
دعوت و تبلیغ کی اہمیت، ضرورت اور فضیلت کیا ہے؟
دعوتِ دین کے لیے کون سے اسالیب اور اصول اپنانے چاہئیں؟
داعی کے اوصاف کیا ہونے چاہئیں کہ جن سے متصف ہو کر وہ اپنی دعوlar کو مؤثر اور مفید بنا سlexا ہے
دعوتِ دین کے میادِین کون کون سے ہیں؟ ہے
واتین کے لیے دعوتِ دین کا دائرہ کار اور شروط کیا ہیں
اس کے بعد ایک جامع دعوlar. و تربیós ی نصاب پیش کیا گیا ہے جو ان پانچ اصولوں پر مشو ہے: اسلaños
Responder
پھر آیاتِ قرآنیہ اور مستند احادیثِ مuestos
ایمان
ایمان کے فوائد و ثمرات
اہلِ ایمان کے اوصاف
احسان
احسان کے منطلقات
احسان کے فوائد و ثمرات
خشوع کے فضائل
عدمِ خشوع کے نقصانات
حُسنِ اخلاق
حُسنِ اخلاق کے فوائد و ثمرات
آداب کی ضرورت و اہمیت
سفر کے آداب
مسجد کے آداب
مجلس کے آداب
کھانے کے آداب
سونے کے آداب
تبلیغ و نفیر
تبلیغ و نفیر کے فضائل
مشنِ تبلیغ کو چھوڑنے کے نقصانات
امر بالمعروف و نہی عن المنکر کی اہمیت
امر بالمعروف و نہی عن المنکر کے فضائل
امر بالمعروف اور نہی عن المنکر نہ کرنے کی قباحتیں
Detalles del libro
عنوان الكتاب : دعوت دین کے بنیادی اصول
مصنف : قاری صہیب احمد میر محمدی
ناشر : کلیۃ القرآن الکریم والتربیۃ الاسلامیہ - قصور
Nombre : 632
جلدوں کی تعداد : 1
جلدبندی: مجلّد
Respuesta : 1
Fecha de publicación: 2017
Peso: 0,78 KG
Título: Da'wat-e-Deen Key Bunyadi Usool
Autor: Qari Sohaib Ahmad Mir Muhammadi
Editor: Colegio Corán - Kasur
Idioma: urdu
Páginas: 632
Volúmenes: 1
Unión: Tapa dura
Edición: 1ª
Año de publicación: 2017
Peso: 0,78 kg
sobre el autor
قاری صہیب احمد میر محمدی (فاضل جامعہ لاہور الاسلامیہ و مدینہ یونیورسٹی ، مدی کلیۃ ارآن الکری itud
مصنف اس کتاب کے علاوہ بھی کئی دینی ،تبلیغی اور اصلاحی وعلمی کتب کے مصنف ہیں او رایک معیاری درسگاہ کے انتظام وانصرام کو سنبھالنے کےعلاوہ اچھے مدرس ،واعظ ومبلغ اور ولی کامل حافظ یحیٰ عزیز میر محمدی کے صحیح جانشین اور ان کی تبلیغی واصلاحی جماعت کے روح رواں ہیں ۔
تعلیم وتربیت:
ابتدائی تعلیم وتربیت اپنےوالد محترم اوروالدہ سےحاصل کی اس کےبعدگاؤں کےمدرسہ میں داخل ہوئے اورحفظ القرآن مکمل کیا۔اس کےبعد جامعہ لاہورالاسلامیہ بابربلاک میں داخل ہوئے۔اوربقیہ تعلیم وہاں حاصل کی دوران تعلیم قاری صاحب کاداخلہ مدینہ منورہ میں جامعہ اسلامیہ میں ہوگیا یوں قاری صاحب اعلیٰ تعلیم منورہ روانہ ہوئے۔اورمدینۃ الرسول میں علم کی پیاس اؔؾی
اساتذہ:
قاری صاحب نےمندرجہ ذیل مشہور اساتذہ کرام سےعلم حاصل کیا۔
1۔ حافظ عبدالرحمن مدنی حفظہ اللہ۔
2۔ مولانا عبدالسلام فتح پوری
3۔ قاری محمد ابرہیم میرمحمدی حفظہ اللہ۔
4۔ حافظ رمضان سلفی حفظہ اللہ۔
5۔ مولانا عبد الرشید خلیق حفظہ اللہ۔ اس کےعلاوہ سعودیہ مدینۃ النبی میں بہت سےعلماء سےعلم حاصل کیا۔
تدرس وتدریس:
فراغت کےبعدکلیۃ القرآن الکریم والتربیہ الاسلامیہ بنگہ بلوچاں میں تدریسی خدمات سرانجام دینی شروع کیں اور ساتھ ساتھ دروس کاسلسلہ شروع کیا محترم قاری صاحب کواللہ تعالی نے فن خطابت سےنوازا ہے دین کی ترویج وترقی کےلیے قاری صاحب نے اپنےاس فن کوخوب خوب استعمال کیا اور چاردانگ عالم میں جماعablemente اہل حدیث کےنام کاڈنکابجادیا۔ llevte
قاری صاحب اپنی زندگی اللہ کےدین کی سربلندی کےلیے وقف کرچکےہیں۔اوراحیائے اسلام کےلیے سرگرداں ہیں۔شرک و بدعت کی بیخ کنی میں پیہم مصروف کا رہیں۔محترم قاری صاحب کلیۃ القرآن الکریم بنگہ بلوچاں کےمدیرالتعلیم اوررئیس الکلیہ ہیں۔بہت سی ذمہ داریاں ان کے کاندھوں پرہیں لیکن قاری صاحب اللہ کےفضل سے ساری ذمہ داریاں بحسن خوبی نبھار رہےہیں اللہ ان سےدین کازیادہ سےزیادہ
تصانیف:
قاری صاحب جس طرح فن خطابت میں باکمال ہیں اسی طرح فن adie ریرمیں آپ آپلم کی کی ر ر ث ہیں م م~ ص ح ح ح خ خ خ خ خ خ خ خ خ خ خ.
1۔ پردہ (پردہ کےموضوع پرایک شاندارک PO
2۔ داڑھی (قاری صاحب نےحساس موضوع پرقدم اٹھایااورiroڑےاسن انداز سےمسلمان امت کوسنajo نبویروشناس کرویایاس "
3۔ مومن moteado نماز
4۔ جبیرۃالجراحات
5۔ نخبۃ الصحیحین
6۔ حج وعمرہ کیسےکریں۔
اس کےعلاوہ بھی قاری صاحب نےمختلف مضامین لکھےہیں۔