علوم نقلیہ کی جلالت وشان اپنی جگہ مسلم ہے، مگر یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ ان کے اسرار ورموز اور معانی ومفاہیم تک رسائی حاصل کرناعلم نحو کے بغیر ممکن نہیں ہے۔ یہی وہ عظیم فن ہے، جس کی بدولت انسان امامت کےمرتبے اور اجتہاد کے مقام تک پہنچ جاتاہے ۔ تمام ائمہ کرام کااس بات پراجماع ہے کہ مرتبۂ اجتہاد تک پہنچنے کے لیے علم نحو کا حصول ایک لازمی شرط ہے۔ قرآن وسنت اور دیگر عربی علوم کو سمجھنے کے لیے’’ علم نحو‘‘ کلیدی حیثیت رکھتاہے۔ اس کے بغیر علوم اسلامیہ میں رسوخ وپختگی پیدا نہیں ہوسکتی
نحو وصرف کی کتابوں کی تدوین وتصنیف میں علماء عرب کے ساتھ ساتھ عجمی علماء نے بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیا ۔اور اپنی اپنی مقامی زبانوں میں اس فن پر کتب تصنیف فرمائیں۔ زیر نظرکتاب وفاق المدارس السلفیہ کے ذمہ داران کے حکم پر تجربہ کار ،اور ماہر اساتذہ ومعلمین کی نگرانی میں الثانویة الخاصة کے نصاب کے لیے لکھی گئی ہے۔ جسے مکتبہ دار السلام لاہور نے شائع کیاہے۔ اس کی ترتیب میں ایک جدید اور منفرد اسلوب اختیار کیا گیا ہے، جو عام فہم اور نہایت آسان ہے، تاکہ مبتدی طالب علم اس کو آسانی سے پڑھ سکیں