دعوتِ دین کے لیے کون سے اسالیب اور اصول اپنانے چاہئیں؟
داعی کے اوصاف کیا ہونے چاہئیں کہ جن سے متصف ہو کر وہ اپنی دعوت کو مؤثر اور مفید بنا سکتا ہے
دعوتِ دین کے میادِین کون کون سے ہیں؟ کن کن میدانوں، مقامات اور مواقع پر دعوت کا کام کیا جا سکتا ہے
خواتین کے لیے دعوتِ دین کا دائرہ کار اور شروط کیا ہیں؟
اس کے بعد ایک جامع دعوتی و تربیتی نصاب پیش کیا گیا ہے جو ان پانچ اصولوں پر مشتمل ہے: اسلام، ایمان، احسان، حسن اخلاق اور تبلیغ و نفیر
یہ پانچوں اصول حدیثِ جبریل سے اخذ کیے ہیں
پھر آیاتِ قرآنیہ اور مستند احادیثِ مبارکہ کے ساتھ ان کی مکمل شرح و تفصیل بیان کی گئی ہے....
ایمان
ایمان کے فوائد و ثمرات
اہلِ ایمان کے اوصاف
احسان
احسان کے منطلقات
احسان کے فوائد و ثمرات
خشوع کے فضائل
عدمِ خشوع کے نقصانات
حُسنِ اخلاق
حُسنِ اخلاق کے فوائد و ثمرات
آداب کی ضرورت و اہمیت
سفر کے آداب
مسجد کے آداب
مجلس کے آداب
کھانے کے آداب
سونے کے آداب
تبلیغ و نفیر
تبلیغ و نفیر کے فضائل
مشنِ تبلیغ کو چھوڑنے کے نقصانات
امر بالمعروف و نہی عن المنکر کی اہمیت
امر بالمعروف و نہی عن المنکر کے فضائل
امر بالمعروف اور نہی عن المنکر نہ کرنے کی قباحتیں
Book Details
عنوان الكتاب : دعوت دین کے بنیادی اصول مصنف : قاری صہیب احمد میر محمدی ناشر : کلیۃ القرآن الکریم والتربیۃ الاسلامیہ - قصور صفحات : 632 جلدوں کی تعداد : 1 جلدبندی: مجلّد ایڈیشن : 1 سنہ اشاعت : 2017 وزن: 0.78 کلو
Title: Da'wat-e-Deen Key Bunyadi Usool Author: Qari Sohaib Ahmad Mir Muhammadi Publisher: Quran College - Kasur Language: Urdu Pages: 632 Volumes: 1 Binding: Hardback Edition: 1st Year Of Publication: 2017 Weight: 0.78 kg
About Author
قاری صہیب احمد میر محمدی (فاضل جامعہ لاہور الاسلامیہ و مدینہ یونیورسٹی ،مدیر کلیۃ القرآن الکریم والتربیۃ الاسلامیۃ،پھولنگر)
مصنف اس کتاب کے علاوہ بھی کئی دینی ،تبلیغی اور اصلاحی وعلمی کتب کے مصنف ہیں او رایک معیاری درسگاہ کے انتظام وانصرام کو سنبھالنے کےعلاوہ اچھے مدرس ،واعظ ومبلغ اور ولی کامل حافظ یحیٰ عزیز میر محمدی کے صحیح جانشین اور ان کی تبلیغی واصلاحی جماعت کے روح رواں ہیں ۔
تعلیم وتربیت:
ابتدائی تعلیم وتربیت اپنےوالد محترم اوروالدہ سےحاصل کی اس کےبعدگاؤں کےمدرسہ میں داخل ہوئے اورحفظ القرآن مکمل کیا۔اس کےبعد جامعہ لاہورالاسلامیہ بابربلاک میں داخل ہوئے۔اوربقیہ تعلیم وہاں حاصل کی دوران تعلیم قاری صاحب کاداخلہ مدینہ منورہ میں جامعہ اسلامیہ میں ہوگیا یوں قاری صاحب اعلیٰ تعلیم کےحصول کےلیےمدینہ منورہ روانہ ہوئے۔اورمدینۃ الرسول میں علم کی پیاس بجھائی۔
اساتذہ:
قاری صاحب نےمندرجہ ذیل مشہور اساتذہ کرام سےعلم حاصل کیا۔
1۔ حافظ عبدالرحمن مدنی حفظہ اللہ۔
2۔ مولانا عبدالسلام فتح پوری
3۔ قاری محمد ابرہیم میرمحمدی حفظہ اللہ۔
4۔ حافظ رمضان سلفی حفظہ اللہ۔
5۔ مولانا عبد الرشید خلیق حفظہ اللہ۔ اس کےعلاوہ سعودیہ مدینۃ النبی میں بہت سےعلماء سےعلم حاصل کیا۔
تدرس وتدریس:
فراغت کےبعدکلیۃ القرآن الکریم والتربیہ الاسلامیہ بنگہ بلوچاں میں تدریسی خدمات سرانجام دینی شروع کیں اور ساتھ ساتھ دروس کاسلسلہ شروع کیا محترم قاری صاحب کواللہ تعالی نے فن خطابت سےنوازا ہے دین کی ترویج وترقی کےلیے قاری صاحب نے اپنےاس فن کوخوب خوب استعمال کیا اور چاردانگ عالم میں جماعت اہل حدیث کےنام کاڈنکابجادیا۔بہت سے لوگ محترم قاری صاحب کی تقاریرسن کر صحیح راستے پرآگئے اورتائب ہوکراسلام کےسچے پیروکار بن گئے۔
قاری صاحب اپنی زندگی اللہ کےدین کی سربلندی کےلیے وقف کرچکےہیں۔اوراحیائے اسلام کےلیے سرگرداں ہیں۔شرک و بدعت کی بیخ کنی میں پیہم مصروف کا رہیں۔محترم قاری صاحب کلیۃ القرآن الکریم بنگہ بلوچاں کےمدیرالتعلیم اوررئیس الکلیہ ہیں۔بہت سی ذمہ داریاں ان کے کاندھوں پرہیں لیکن قاری صاحب اللہ کےفضل سے ساری ذمہ داریاں بحسن خوبی نبھار رہےہیں اللہ ان سےدین کازیادہ سےزیادہ
تصانیف:
قاری صاحب جس طرح فن خطابت میں باکمال ہیں اسی طرح فن تحریرمیں بھی آپ کےقلم کی روانی کی مثال نہیں ملتی۔قاری صاحب نے مختلف کتابیں تحریرکیں ہیں۔ان کےدرج ذیل ہیں۔
1۔ پردہ (پردہ کےموضوع پرایک شاندارکتاب ہے دلائل اورحوالوں سے بھرپور ہے جو آپ کی قابلیت کاپتہ دیتی ہے۔
2۔ داڑھی (قاری صاحب نےحساس موضوع پرقدم اٹھایااوربڑےاحسن انداز سےمسلمان امت کوسنت نبوی سےروشناس کروایا ہےاس کتاب میں)
3۔ مومن کی نماز (اسمیں قاری صاحب نےباحوالہ نمازکاطریقہ بیان کیاہے)