علامہ اقبال کی شاعری نےکئی نسلوں کو متاثر کیا ہے ان کی فکر،ان کے موضوعات اوران کےفن کی کوئی حدنہیں۔ انہوں نےاردو شاعری کے رخ کو موڑ دیا اور زندگی کے حقائق کا ایک وسیلہ بنایا۔ علامہ اقبال کی شاعری نےاردوشاعری کا مزاج تبدیل کیا ہے،زیر نظر کتاب "ضرب کلیم"علامہ اقبال کا تیسرا مجموعہ کلام ہے،جو 1936 ء میں شائع ہوا،اس کی بیشتر نظمیں وہ ہیں جن کا تعلق حالت حاضرہ سے ہے، مثلاً اشتراکیت، کارل مارکس کی آواز، انقلاب، جمہوریت اور جمعیت الاقوام۔ان سب موضوعات پر ان کی نظمیں بہت بصیرت افروز ہیں،اس مجموعہ کلام کو علامہ اقبال نے حالت حاضرہ کے خلاف اعلان جنگ بھی قرار دیا ہے۔ زیر نظر کتاب ضرب کلیم کی شرح ہے جس کو یوسف سلیم چشتی نے انجام دیا ہے