خطبات پروفیسر عبد اللہ ناصر رحمانی
Il ne reste plus que 1 !
فضیلۃ الشیخ علامہ عبد اللہ ناصر رحمانی حفظہ اللہ بلاشبہ پاکستان کے لئے علمی لحاظ سے سرمایہ اعزاز افتخار ہیں ۔ شیخ موصوف ۲۸ دسمبر۱۹۵۵ء کو عروس البلاد کراچی میں پیدا ہوئے ، آپ کا بچپن اور جوانی اسی شہر میں گزری ۔ پرائمری کے بعد آپ کو آپ کے والد گرامی نے دین کے لیے وقف کر دیا اور دار الحدیث رحمانیہ کرا ی میں دینی تعلیم کے حصول کے لیے داخل کروایا ۔ اس وقت یہ دینی دانش گاہ بڑی شہرت کی حامل تھی ۔ جہاں آپ نے آٹھ سال بڑی محنت و لگن سے تعلیم حاصل کی ۔ مزید علمی تشنگیٔ دور کرنے کی غرض سے آپ نے جامعہ الامام محمد بن سعود اسلامیہ میں داخلہ لیا ، اور وہاں چار سال تعلیم حاصل کی اور پھر وطن واپس آ کر جامعہ رحمانیہ کراچی جیسے با وقار اس لامی ادارہ میں پورے آٹھ سال تک''شیخ الحدیث '' کے منصب جلیل پر فائز ہو کر وطن عزیز کے طلبا کو علمی فائدہ پہنچاتے رہے ۔ آپ نے دار الحدیث رحمانیہ ، جامعہ ابی بکر میں تدریسی فرائض انجام دینے کے ساتھ دعوت و تبلیغ اور تصنیف و تالیف کا کام بھی جاری رکھا آپ کی دعوت کا حلقہ بڑا وسیع ہے سامعین آپ کے علم ی خطبات کو بڑے ذوق و شوق سے سنتے ہیں دعوت کے سلسلے میں آپ نے کئی بیرونی ممالک کے سفر بھی کیے ہیں ۔ آپ جمعیت اہل حدیث سندھ کے امیر ہیں اور دعوت و تبلیغ کے سلسلے میں آپ نے سید بدیع الدین ش اہ راشدی� کے بعد بڑا نمایاں کام کیا ہے ۔ Il y a beaucoup de choses à faire et à faire en sorte que vous soyez en mesure de le faire et de le faire vous-même. ے آپ کی تمام کاوشوں کو شرف فبولیت سے نوازے ۔ زیرنظر کتاب '' خطبات پروفیسر عبد اللہ ناصر رحمانی''مولانا عبد اللہ ناصر رحمانی حفظہ اللہ کے ان مواعظ عالیہ کا مجموعہ ہے جیسے حافظ شبیر صدیق صاحب نے حافظ عبد العظیم اسد(مدیر دار السلام ) کی ن گرنی میں سی ڈیز سے قرطاس پر منتقل کیا ہے ۔ دار السلام کے ریسرچ سکالرز نے ان خطبات و مواعظ کی زبان کو اس قدر سادہ اور عام فہم بنا ہے ہے ہ معمولی اردو خوان بھی آسانی سے سمجھ سکتا ہے ۔ (م ۔ ا)