خود کو تنہا اور بے سہارا سمجھنا دراصل تناظر کی خرابی کا مسئلہ ہے۔ ایمانی تناظر انسان کو کسی بھی حالت میں تنہا یا بے سہارا سمجھنے کی اجازت نہیں دیتا۔ ایمانی تناظر انسان کو مسلسل اپنے رب کی طرف رجوع کرنے اور اسے پکارتے رہنے پر اکساتا ہے۔ رب کی ہمہ وقت موجودگی اور قربت کا احساس نہ صرف انسان کو نفسیاتی طور پر قوت اور صحت فراہم کرتا ہے بلکہ اس کے داعیاتِ نفس کو بھی پاکیزہ رکھتا ہے۔ ایک بامعنی زندگی کے لیے ہمیں اپنے طرزِ زندگی ہی کی نہیں بلکہ اپنے شعور اور نفسیاتی کیفیت کی بھی اصلاح ایمانی تناظر میں درکار ہے
٢٠٢٠ میں کرونا وائرس کے نتیجے میں پیدا ہونے والا عالمی منظرنامہ اس گفتگو کا پس منظر اورمحرّک ضرور ہے، موضوع نہیں۔ اس تحریر میں کچھ معروضات اور گزارشات ہیں اور کچھ سوالات